
کیا آپ جانتے ہیں اعراف کیا ہے؟
جنت و دوزخ کے بیچ ایک بلند دیوار کو اعراف کہتے ہیں۔ یہاں وہ لوگ ہوں گے جن کی نیکیاں اور بدیاں برابر ہوں گی۔ وہ دونوں طرف دیکھ سکتے ہیں۔ اللہ کے فضل سے آخرکار انہیں جنت
میں داخل کر دیا جائے گا.
جنت کہاں ہے؟
جنت ساتویں آسمان کے اوپر واقع ہے۔ اس کی چھت اللہ کا عرش ہے۔ یہ ہمیشہ باقی رہنے والی جگہ ہے، فنا نہیں ہوگی۔ یہ نعمتوں کا وہ مقام ہے جس کا تصور بھی دنیا میں مکمل ممکن
نہیں۔
دوزخ کہاں ہے؟
دوزخ ساتویں زمین کے نیچے واقع ہے، اس کا نام سجین ہے۔ یہ عذاب کا مرکز ہے جہاں کافروں اور مجرموں کو سزا دی جائے گی۔ قرآن مجید (المطففین: 7) میں اس کا ذکر موجود ہے۔
قیامت کا دن کتنی مدت کا ہوگا؟
قیامت کا دن اللہ کے ہاں 50,000 سال کے برابر ہوگا۔ (سورۃ المعارج: 4)۔ اس دن کے 50 مقام ہوں گے، اور ہر مقام 1,000 سال پر مشتمل ہوگا۔ یہ دن عدل، حساب اور جزا و سزا کا دن ہوگا۔
سدرة المنتہیٰ کیا ہے؟
یہ جنت سے باہر ایک عظیم درخت ہے جو چھٹے آسمان سے ساتویں آسمان تک پھیلا ہے۔ اس کے پتے ہاتھی کے کان جیسے اور پھل بڑے برتن جیسے ہیں۔ یہاں نبی ﷺ نے حضرت جبرائیلؑ کو ان کی اصلی شکل میں دوبارہ دیکھا۔
حور عین کون ہیں؟
یہ جنتی مؤمنین کی بیویاں ہیں۔ نہ انسان، نہ جن، نہ فرشتے۔ ان کی حسن و جمال کی کوئی مثال نہیں۔ اگر دنیا میں نظر آ جائیں تو مشرق و مغرب منور ہو جائے۔
ولدان مخلدون کون ہیں؟
یہ جنت کے نوجوان خادم ہیں۔ ان کی تخلیق صرف جنتی لوگوں کی خدمت کے لیے ہوئی ہے۔ یہ ہمیشہ جوان رہتے ہیں، ان کے چہرے موتیوں جیسے روشن ہوتے ہیں، اور ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
ان معلومات کو یاد رکھنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔
اللہ ہمیں جنت والوں میں شامل فرمائے۔ آمین۔