اللَّهُمَّ مُنْزِلَ اْلِكتَابِ ، سَرِيْعَ الْحِسَابِ ،اِهْزِمِ الإْحْزَابَ ،اللَّهُمَّ اِهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ
Allah, Revealer of the Book, Swift to account, defeat the groups (of disbelievers). O Allah, defeat them and shake them.
اللہ، کتاب نازل کرنے والا، حساب میں جلدی کرنے والا، ان گروہوں کو شکست دے۔ اے اللہ، انہیں شکست دے اور ہلا دے۔
دنیا کے ہر کونے میں، جب ظلم، کفر، یا باطل طاقتیں حق کے خلاف صف بستہ ہو جائیں، تو ایک مومن کے دل سے نکلنے والی سب سے مضبوط صدا یہ دعا ہوتی ہے:
“اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ، سَرِيعَ الْحِسَابِ، اهْزِمِ الأَحْزَابَ…”
یہ وہ الفاظ ہیں جو نبی کریم ﷺ نے احزاب (کفار کے اتحادی گروہوں) کے خلاف فرمائے، جب مسلمان شدید محاصرے میں تھے۔
دعا کا پس منظر
غزوۂ خندق میں جب دشمن کے گروہ مدینہ پر حملہ آور تھے، اس وقت رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ سے یہ دعا مانگی۔ اللہ نے مسلمانوں کی مدد کی، اور دشمنوں میں خوف اور اختلاف ڈال کر انہیں پسپا کر دیا۔
ہمیں کب یہ دعا مانگنی چاہیے؟
جب حالات مشکل ہوں
جب حق کے خلاف دشمن طاقتیں اکٹھی ہوں
جب دل کمزور ہو رہا ہو اور اللہ کی مدد کی اشد ضرورت ہو
سبق
اللہ کی طاقت سب سے بڑی ہے
دعا مومن کا اصل ہتھیار ہے
اللہ حساب میں جلدی کرتا ہے، اس کی مدد فوری آسکتی ہے
باطل کتنی بھی بڑی طاقت ہو، اللہ کے سامنے کچھ نہیں