رَبِّ اجْعَلْنِيْ مُقِيْمَ الصَّلٰوةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِيْ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاۗءِ
O my Lord! Make me one who performs As-Salaat (Iqaamat-as-Salaat), and (also) from my offspring, our Lord! And accept my invocation.
اے میرے رب! مجھے نماز قائم کرنے والا بنا، اور میری اولاد میں سے بھی (ایسے لوگ پیدا فرما)، اے ہمارے رب! اور میری دعا قبول فرما۔
یہ دعا قرآن مجید کی ایک نہایت عظیم دعا ہے، جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی زبان سے نکلی۔ اس میں نماز کی پابندی، اولاد کی نیکی، اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی قبولیت کی التجا ہے۔ یہ ہر اس مسلمان کے لیے نمونہ ہے جو اپنی زندگی اور نسلوں میں عبادت کا سلسلہ قائم رکھنا چاہتا ہے۔
آج جب وقت، ٹیکنالوجی، اور دنیاوی مصروفیات نے ہمیں عبادت سے غافل کر دیا ہے، تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یہ دعا ہمیں یاد دلاتی ہے کہ:
نماز صرف ایک فریضہ نہیں، بلکہ بندگی کا اصل مظہر ہے
صرف اپنی نماز کی فکر نہ ہو، بلکہ نسلوں میں عبادت کا چراغ روشن رکھنے کی دعا بھی ضروری ہے
دعا کی قبولیت کے لیے اللہ سے عاجزی اور اخلاص سے مانگنا چاہیے
💡 دعا سے سیکھنے کے نکات:
اپنی ذات سے نیکی کی شروعات کریں
اولاد کی دینداری کی فکر کریں
مسلسل دعا کریں کہ اللہ قبول فرمائے
“مُقِيمَ الصَّلَاةِ” بننے کا مطلب صرف نماز پڑھنا نہیں، بلکہ اسے زندگی کا نظام بنانا ہے
🕊️ یہ دعا کب مانگنی چاہیے؟
ہر نماز کے بعد
بچوں کی پیدائش یا تربیت کے دوران
فجر یا تہجد میں
جب دل میں عبادت کی کمی محسوس ہو